About Us | Contact US 

حکومت پاکستان نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے، جس کا کل حجم 17,600 ارب روپے سے زائد ہوگا۔ بجٹ میں محصولات کے اہداف، دفاعی اخراجات، ترقیاتی فنڈز اور آئی ایم ایف کے مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔


💰 مجموعی بجٹ کا حجم

  • وفاقی بجٹ کا تخمینہ 17,600 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
  • بجٹ میں ترقیاتی پروگرامز (PSDP) کے لیے 1,065 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

🧾 ٹیکس آمدن اور ریونیو اہداف

  • ایف بی آر کو 14,307 ارب روپے کا ٹیکس ہدف دیا گیا ہے۔
  • غیر ٹیکس آمدن کا تخمینہ 2,584 ارب روپے ہے۔
  • مختلف ذرائع سے آمدن:
    • پیٹرولیم لیوی: 1,311 ارب روپے
    • کسٹمز ڈیوٹی: 1,741 ارب روپے
    • فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی: 1,153 ارب روپے
    • سیلز ٹیکس: 4,943 ارب روپے

📉 مالی خسارہ اور قرضہ جات

  • مالی خسارہ جی ڈی پی کا 5.1 فیصد مقرر کیا گیا ہے (تقریباً 6,700 ارب روپے کا خسارہ)۔
  • حکومت کو مزید 6,588 ارب روپے قرض لینے کی ضرورت ہوگی۔
  • قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8,685 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

🛡️ دفاعی اخراجات

  • دفاعی بجٹ 2,414 ارب روپے تک بڑھایا گیا ہے، جو گذشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

🌍 آئی ایم ایف کی شرائط

  • آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات میں ٹیکس نیٹ بڑھانے، توانائی اصلاحات، اور نجکاری کی شرائط شامل ہیں۔
  • آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کے مطالبات کی روشنی میں مزید سخت فیصلے متوقع ہیں۔

⚙️ دیگر مالیاتی پالیسی نکات

  • بجٹ میں نان فائلرز پر سختی، اور ٹیکس اصلاحات شامل کی جا رہی ہیں۔
  • حکومتی اخراجات کم کرنے اور ٹارگیٹڈ سبسڈیز کا نظام متعارف کروایا جا سکتا ہے۔
  • توانائی شعبے میں نرخوں کا تعین اور گردشی قرضے کم کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *