About Us | Contact US 

child support
child support

بچوں کا خرچہ شادی کے اہم حصوں میں سے ایک ہے خاص طور پر جب میاں بیوی الگ ہو جائیں اور بچے ماں کی تحویل میں ہوں۔ پاکستان میں بچوں کی کفالت کی اصل ذمہ داری والد پر عائد ہوتی ہے خواہ اس کے پاس ان کی حضانت نہ ہو یا وہ بچوں سے ملنا نہ چاہتا ہو۔

بچوں کے خرچہ کے معاملے میں اہم نکات:

کفالت کی ذمہ داری: بنیادی طور پر یہ باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرے، اگر والد کی موت ہو جائے تو دادا اپنے پوتے کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔ بیٹےکی صورت میں 18سال تک تمام خرچہ اٹھانا باپ کی ذمہ داری ہے اور بیٹی کی صورت میں اسکی شادی ہونے تک تمام خرچہ والد کے زمہ ہے۔

رقم کا تعین: اس سوال کا جواب کہ باپ کو اپنے بچوں کے لیے کتنی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، اس کی صحیح تعداد کے لحاظ سے جواب نہیں دیا جا سکتا کیونکہ ہر باپ کی مالی حالت مختلف ہوتی ہے اور  خرچہ اسے اپنی آمدنی اور مالی حیثیت کے مطابق ادا کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر یہ 5000 سے 50000 روپے تک ہوتی ہے۔

عبوری  خرچہ اور فائنل خرچہ: عدالتیں اکثر بچوں کی دیکھ بھال پر ایک عبوری حکم نامہ پاس کرتی ہیں ، ایک عارضی جائزہ لیتے ہوئے جو والد کو کیس کے زیر عمل ہونے کے دوران ادا کرنا پڑے گا اور جب کیس مکمل ہو جائے گا تو عدالت ایک حتمی حکم دے گی۔ حتمی حکم جس میں عدالت بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مستقل رقم مقرر کرے گی جو کہ والدکو ہر ماہ ادا کرنا ہوگا۔

اگر شوہر ادا کرنے سے انکار کر دے تو کیا ہوگا: بچوں کی کفالت کی حتمی ذمہ داری والد پر عائد ہوتی ہے۔ اگر باپ رقم ادا کرنے سے انکار کرتا ہے تو عدالت اس کی جائیداد ضبط کرسکتی ہے، اس کی تنخواہ ضبط کرسکتی ہے یا باپ کو گرفتار کرنے اور اسے 1 سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دے سکتی ہے۔

بچوں کی دیکھ بھال ایک بنیادی حق اور بچے کی ضرورت ہے۔ نابالغ کی بہبود اور والد کی مالی صلاحیت کی بنیاد پر عدالتیں دیکھ بھال کی رقم طے کرتی ہیں جو والد کو ماہانہ بچے یا اس کے سرپرست کو ادا کرنا ہوتی ہے، اگر والد عدالت سے باہر تصفیہ کے ذریعے رقم ادا نہیں کرتا ہے تو قانونی سرپرست گارڈین/فیملی کورٹ میں کیس دائر کر سکتا ہے ۔ آپ کو بچوں کے ساتھ ہونے والے اصل اخراجات کے سلسلے میں ٹھوس ثبوت فراہم کرنا ہوں گے۔ بچوں کی دیکھ بھال کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے، آپ کو سرپرست/خاندانی عدالت میں جہاں بچے رہ رہے ہیں، دیکھ بھال کے لیے مقدمہ دائر کرنا ہوگا۔

Also follow us on Facebook: https://www.facebook.com/gamesoflaw?mibextid=LQQJ4d

Instagram: http://instagram.com/gamesoflaw

Tiktok: http://tiktok.com/gamesoflaw

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *